کوئٹہ: (دنیا نیوز) بی این پی اور تحریکِ اںصاف کے درمیان چھ نکاتی معاہدے پر دستخط ہو گئے، اختر مینگل کا کہنا ہے کہ وزارتیں نہیں بلکہ وعدوں پر عملدرآمد اہم ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل کا پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہاں بلانے کا مقصد یہ باور کرانا تھا کہ یہاں کے عوام کن مشکلات میں ہیں۔ ہم نے اپنے نکات مختلف پارٹیوں اور فورم پر رکھتے رہے ہیں، ان نکات کے بغیر ہم صوبے کے مسائل حل نہیں کر سکتے، ان مسائل کو حل کرانے کی یقین دہانی ہونی چاہیے۔ بی این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام محرومیوں کا شکار ہیں جن کے ازالے کی ضرورت ہے
اختر مینگل نے بتایا کہ ہماری تفصیلی نشست ہوئی جس میں اپنے اپنے نکات سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کی گئی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ تین گھنٹے کی بات چیت میں چھ نکات پر اتفاق ہوا ہے، ان نکات پر بی این پی اور پی ٹی آئی متفق ہیں۔ بی این پی کسی وزارت یا عہدے کی خواہش مند نہیں، ہم صرف صوبے کے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلوچستان وفاق کی اکائی ہے جسے ساتھ لے کر چلنا ہے۔ تحریکِ انصاف ایک وفاقی سوچ کی علامت ہے، ہم وفاقی سوچ کو لے کر یہاں آئے اور ہمارے مذاکرات کامیاب ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارتِ عظمیٰ کے لیے بی این پی نے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ہمارے مذاکرات میں دونوں جماعتوں کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے۔ معاہدے پر دونوں جماعتوں کے نمائندوں نے دستخط کیے ہیں، معاہدے سے متعلق عمران خان کو مطلع کر کے منظوری لی گئی۔