اسلام آباد: (دنیا نیوز) طیبہ تشدد کیس میں سزا یافتہ سابق جج راجہ خرم نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
اعظم تارڑ ایڈووکیٹ کے توسط سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں سابق ایڈیشنل جج راجہ خرم نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے کیس میں ایک سال کی قید اور پچاس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سزا بڑھا کر تین سال کر دی، عدالت نے نہیں دیکھا کہ طیبہ کی درخواست پر دستخط تھے نہ ہی انگوٹھا، طیبہ کے اپنے بیان کو بھی نظر انداز کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل اور ہائیکورٹ نے طیبہ کی گمشدگی کی ٹائمنگ اور فیصلوں کا بھی درست جائزہ نہیں لیا گیا۔ درخواست کے مطابق کیس میں آرٹیکل دس اے کا حق بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی جائے اور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔