اسلام آباد: (دنیا نیوز) بجٹ اجلاس میں تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) ارکان نے وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کے ڈائس کا گھیراؤ کیا لیکن لیگی ارکان وزیرِ خزانہ کی ڈھال بن گئے۔ عابد شیر علی اور مراد سعید میں جھڑپ ہوئی، حزبِ اختلاف نے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔
بجٹ اجلاس مچھلی منڈی میں تبدیل، اپوزیشن کا شور شرابہ، ایوان سے واک آؤٹ، حکومتی ارکان کے ساتھ تلخ کلامی اور جھڑپ بھی ہوئی۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ غیر منتخب نمائندے کو بجٹ پیش کرنے کا کوئی حق نہیں، اپوزیشن نے ایوان میں "گو مفتاح گو" "ووٹ کو عزت دو" کے نعرے لگا دئیے۔
شیریں مزاری سمیت پی ٹی آئی ارکان نے وزیرِ خزانہ کے ڈائس کا گھیراؤ کیا، بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں اور مفتاح اسماعیل پر کاغذ پھینکے۔ اس موقع پر عابد شیر علی، رانا تنویر اور ریاض ملک سمیت حکومتی ارکان نے مفتاح اسماعیل کے گرد حصار بنائے رکھا۔
اس موقع پر پی ٹٰی آئی رکن اسمبلی مراد سعید آؤٹ آف کنٹرول ہو گئے، انہوں نے بینچوں کو پھلانگ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی تو شہریار آفریدی سمیت کئی ارکان نے انھیں روک لیا۔
مفتاح اسماعیل اپوزیشن ارکان کے شور شرابے پر مسکراتے رہے اور بجٹ تقریر جاری رکھی۔ قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ کے زیرِ قیادت اپوزیشن نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا لیکن ایم کیو ایم کے ارکان نے ساتھ نہیں دیا، سپیکر کی ہدایت پر شیخ آفتاب اپوزیشن کو منا کر لائے۔