پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں مغلیہ دور کی یاد تازہ کردی گئی، تاریخی مقام تحصیل گورکھتری سے گھنٹہ گھر بازار تک سرخ کارپٹ بچھا دیا گیا۔ مغلیہ دور کے نقش ونگار سے مزین دروازے، کھڑکیاں اور بالاخانوں نے دیکھنے والوں کو مسحور کردیا۔ سیاحوں کی ابھی سے آمد شروع ہوگئی۔
پشاور کے قدیم بازار کے قدیم گھر، اونچے بالاخانے، مغلیہ دور کے نقش ونگار سے مزین کھڑکیاں اور دروازے اس کی پہچان ہیں۔ جس کی تزئین وآرائش کے بعد حلیہ ہی بدل گیا ہے۔ دیکھنے والا خود کو سترھویں صدی کا باسی محسوس کرنے لگتا ہے۔
سرخ مٹی کے فرش کے ساتھ برقی قمقمے، سرشام جلتے ہی تاریخی بازار میں سماں باندھ دیتے ہیں اور یوں گمان ہوتا ہے جیسے ریڈ کارپٹ بچھا ہو۔ قدیم اور جدید دور کی ثقافت کا امتزاج لیے یہ بازار یہاں آنے والے کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔
33 کروڑ روپے کی لاگت سے تحصیل گور کھتری سے گھنٹہ گھر تک اس بازار کی تزئین و آرائش صوبائی حکومت نے آٹھ ماہ میں تقریباَ مکمل کرلی ہے۔ تاہم کچھ کام ابھی بھی باقی ہے۔ اس بازار کے اطراف میں ایک صدی قدیم گھر بھی قائم ہیں، جن کی مرمت اور سجاوٹ بھی قدیم دور کے مطابق حکومتی خرچے پر کی گئی ہے۔ گھنٹہ گھر میں بجلی کا نظام انڈر گراونڈ کردیا گیا ہے۔
گاڑیوں کا داخلہ بھی بند ہے، سرخ مٹی کے فرش پر بنچیں بچھائی جائیں گی۔ جن پر بیٹھ کر فیملیز فوڈ سٹریٹ کے لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔