کراچی: (دنیا نیوز) واٹر کمیشن نے کراچی میں پانی کے بحران پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ کو بلا کر ایک گھنٹے میں پانی کا نظام ٹھیک کرنے کا حکم دے دیا۔ پانی کے شدید بحران پر واٹر کمیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا ہو رہا ہے کراچی میں ؟ کہاں گیا پانی؟۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں واٹر کمیشن کی سماعت ہوئی۔ جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے ایم ڈی واٹر بورڈ کی عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ایم ڈی واٹر بورڈ کیوں نہیں آئے، وہ مصروف ہیں تو دوسرے افسران کہاں ہیں۔ انہوں نے مینجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر بورڈ خالد محمود شیخ کو فوری عدالت طلب کیا اور انکے وکیل سے استفسار کیا کہ بتائیں کیا ہو رہا ہے کراچی میں ؟ کہاں گیا پانی ؟ کراچی میں پانی نہ ملنے پر لوگ رو رہے ہیں، گالیاں دے رہے ہیں۔
ایم ڈی واٹر بورڈ عدالتی حکم پر سندھ ہوئی کورٹ پہنچے، کمیشن کے سامنے پیش ہوئے تو جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے سوال کیا کہ پانی کہیں نہیں آ رہا۔ خالد محمود شیخ بولے جہاں پانی آرہا ہے انہیں تو شکر ادا کرنا چاہیے۔ کمیشن نے کہا کیا بات کر رہے ہیں، آپ احسان کر رہے ہیں پانی دے کر ؟ پانی عوام کا حق ہے ، اللہ تعالی کی نعمت کو آپ نے زحمت بنا دیا۔
کمیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا جب تک 15، 20 وال مین اندر نہیں جائیں گے معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا، پانی چوری روکیں وال مین کی اجارہ داری ختم کریں، یہاں طاقتور کو پانی مل رہا ہے مگر غریبوں کو نہیں مل رہا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا میں آبادیوں میں وہ کام نہیں کرنا چاہتا ورنہ کہرام مچ جاۓ گا۔ سربراہ کمیشن نے کہا آج ہی کراچی میں پانی کی تقسیم کا مسئلہ ٹھیک کریں ورنہ آدھی رات کو دورہ کروں گا، آپ کو لے کر ہائیڈرنٹس جاوں گا اور پوچھوں گا کتنا پانی آرہا ہے۔ کمیشن نے حکم دیا کہ جائیں اور ایک گھنٹہ میں نظام ٹھیک کریں۔