کراچی: (دنیا نیوز) جعلی ڈگری اور منی لانڈرنگ کیس میں ایگزیکٹ کے چیئرمین شعیب شیخ کی ضمانت کرانے کی کوشش پھر ناکام ہو گئی۔ سرکاری وکیل نے ضمانت پر دلائل کے لیے وقت مانگا تو ایف آئی اے کا تفتیشی افسر سمجھانے لے گیا، ضمانت پھر بھی نہ ہو سکی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کراچی کی عدالت میں ایگزیکٹ کے افسران پیش ہوئے تو ایف آئی اے کی جانب سے کوئی نہیں آیا۔ دوسرا مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نمبر 8 کی عدالت منتقل کر دیا گیا جہاں شعیب شیخ کو پولیس اور عدالتی عملے کے خصوصی پروٹوکول میں پیش کیا گیا۔
اس موقع پر عدالت میں صحافیوں کے داخلے پر تو پابندی تھی لیکن بول کے ملازمین کورٹ روم میں موجود رہے۔ بند کمرے میں سماعت ہوئی تو ایف آئی اے نے کام دکھانا شروع کیا۔ ملزم کے وکلاء نے درخواست ضمانت دائر کی تو سرکاری وکیل ذاکر حسین نے کہا کہ وہ ضمانت پر دلائل کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر بولے سرکاری وکیل کو ابھی تیار کر لیتے ہیں، بس ایک گھنٹہ چاہیے۔ ملزم شعیب شیخ نے کہا کہ میرا ایک دن بھی جیل جانا غیر آئینی ہو گا، صرف تین صفحات ہیں ابھی دلائل سن کر فیصلہ کریں لیکن سرکاری وکیل نے مہلت کی درخواست کی۔
عدالت نے شعیب شیخ کو جیل بھیجتے ہوئے یکم مارچ تک سماعت ملتوی کر دی۔ عدالت کے باہر شعیب شیخ اپنے حواریوں کے جھرمٹ میں دیگر چینلز کے مالکان پر کیچڑ اچھالتے رہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر بھی شعیب شیخ کے پروٹوکول اور بول کے ورکرز نے دیگر میڈیا نمائندوں کو دھکے دیے تھے۔