وفاقی حکومت کي جانب سے خود کار اسلحہ لائسنس کی منسوخی کے خلاف سپيکر سندھ اسمبلی اور ديگر کی درخواست پر سندھ ہائيکورٹ ميں سماعت ہوئی۔ درخواست ميں موقف اختيار کيا گيا تھا کہ سيکيورٹی خدشات کے باعث لاکھوں روپے ماليت کا اسلحہ خريدا اور لائسنس حاصل کيا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے اسلحہ جمع کرانے پر صرف پچاس ہزار روپے ديے جا رہے ہيں۔
ايڈيشنل ايڈووکيٹ جنرل نے عدالت سے استفسار کيا کہ اٹھارویں ترميم کے بعد لائسنس کے اجراء پر پابندی يا منسوخی کا اختيار سندھ حکومت کے پاس ہے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اختيار کيا کہ وفاق نے جو لائسنس جاری کيے ان کی منسوخی کا اختيار بھی وفاق کو ہے۔ عدالت نے فريقين کے دلائل سننے کے بعد حکم ديا کہ درخواست پر فيصلہ آنے تک وفاق کا نوٹيفکيشن معطل رہے گا۔