گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ دوران سماعت نیب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا تھا کہ احد چیمہ 3 اپریل تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہے، احد چیمہ کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی۔احد چیمہ کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ احد چیمہ انکوائری کے دوران نیب سے مکمل تعاون کر رہے تھے لیکن اس کے باوجود نیب نے احد چیمہ کو گرفتار کرلیا لہذا عدالت احد چیمہ کی گرفتاری کو کالعدم قرار دے۔
دو رکنی بینچ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد احد چیمہ کہ گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو 29 مارچ کو سنایا جائے گا۔