لندن : (ویب ڈیسک ) حال ہی میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوپہر کے وقت نیند کا لیا جانا بڑھاپے میں ڈیمینشیا سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے 40 سے 69 سال کی عمر کے درمیان 3 لاکھ 78 ہزار 932 برطانویوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
جائزے میں یہ بات سامنے آئی کہ کچھ لوگ جینیاتی وجوہات کی بنا پر دن کے اوقات میں سو جاتے ہیں ، سکین بتاتے ہیں کہ دن میں سونے والوں کے دماغ 2.6 سے 6.5 برس کم عمر ہوتے ہیں۔
تحقیق کی سینئر مصنفہ ڈاکٹر وکٹوریا گارفیلڈ کے مطابق دن کی قلیل مدتی نیند کچھ لوگوں کے دماغ کی صحت برقرار رکھنے کے لیے مددگار ہوسکتی ہے ، امید ہے یہ تحقیق دن میں سونے کے متعلق مختلف قیاس کو ختم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
محققین کے مطابق دوپہر کے ابتدائی وقت میں 30 منٹ سے کم وقت کی نیند بہترین ثابت ہوسکتی ہے یہ عمل رات کو مناسب نیند نہ لینے کی صورت میں دماغ کو پہنچنے والے نقصان سے بچا سکتی ہے۔
گزشتہ برس کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق ہر پانچ میں سے ایک برطانوی شہری کا کہنا ہے کہ وہ باقاعدگی سے دن میں نیند لیتے ہیں، جن میں بوڑھے افراد کی شرح زیادہ ہے۔
سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ 60 سال سے زائد عمر کے 27 فی صد افراد دن میں اکثر نیند لیتے تھے جبکہ 25 سال سے کم عمر افراد میں شرح 13 فی صد تھی۔