کراچی: (ویب ڈیسک) محکمہ صحت سندھ نے کریمینا کانگو کی روک تھام کیلئے تمام ضلعی ہیلتھ آفیسرز اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ایڈوائزری جاری کر دی۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق کریمین کانگو ہیمرجک فیور (سی سی ایچ ایف) کے رپورٹ ہونے والے تازہ کیسز، زیادہ بیماری کی منتقلی کے خطرے اور آئندہ عید الاضحیٰ کے دوران سی سی ایچ ایف کے کیسز میں اضافے کا امکان ہے، صورتحال سے چوکنا رہنا اور اس کے خلاف اقدامات کرنے کی اشد ضروری ہے۔
سی سی ایچ ایف ایک مہلک اور وائرل بیماری ہے جس کی منتقلی نائیرو وائرس کے ذریعے ہوتی ہے، مختلف گھریلو جانور جیسے مویشی، بکری، بھیڑ کی جلد میں یہ وائرس موجود ہوتا ہے، جانور سے انسان میں منتقلی کا طریقہ ٹک کے کاٹنے، ذبح کے دوران یا اس کے فوراً بعد جانور کے متاثرہ خون سے ممکن ہوتا ہے۔
محکمہ صحت سندھ نے متعلقہ حکام سے درخواست کی ہے کہ سی سی ایچ ایف کو کنٹرول کرنے، معاشرے میں انفیکشن کا خطرہ کم کرنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ماضی میں سی سی ایچ ایف کے مریضوں کو سنبھالنے کے دوران سنگین وبا پھیل چکی ہے۔
ہسپتالوں کو مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں جن میں متاثرہ کیسز کیلئے علیحدہ وارڈ یا بیڈز مختص کرنا، عملے کے ذریعے انفیکشن کنٹرول کے معیاری طریقوں جیسے ہاتھ کی صفائی، دستانے، ذاتی تحفظ کے آلات پی پی ای ایس کے استعمال کے ذریعے مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز کو ہینڈل کرنا اور خطرناک فضلہ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانا شامل ہے۔
جاری ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ اشتہاری مہم کے ذریعے عوام کو سی سی ایچ ایف کا پھیلاؤ روکنے کیلئے احتیاطی اقدامات کرنے کے بارے میں آگاہی کی اشد ضرورت ہے، اپنے متعلقہ اداروں میں فوکل پرسن برائے بیماری سی سی ایچ ایف کو ان کی تفصیلات (سیل نمبر اور ای میل ایڈریس) دستخط کر کے حکام بالا سے شیئر کریں۔
علاوہ ازیں تمام ٹاؤن اور ڈسٹرکٹ سرویلنس افسران کو معائنے کیلئے چوکنا رہیں، فوری طور پر سی سی ایچ ایف کے کسی بھی مشتبہ کیس کی اطلاع سے متعلقہ اتھارٹی کو بروقت مناسب کارروائی کرنے کیلئے تیار رہنا رہنا چاہیے۔