کیف، ماسکو: (ویب ڈیسک) روس کی شہریت رکھنے والے ہالی وڈ معروف اداکار سٹیون سیگل سے متعلق سوشل میڈیا پر پوسٹس وائرل ہو رہی ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے وہ روس کی فوج کے ساتھ مل کر یوکرین کے خلاف جنگ میں شریک ہیں۔ یہ دعویٰ بے بنیاد ہے۔
خیال رہےکہ اسٹیون سیگل مارشل آرٹس کے ماہر ہونے کے ساتھ ایک اداکار، پروڈیوسر، سکرین رائٹر اور موسیقار بھی ہیں جو روسی صدر پیوٹن کے دوست بھی سمجھے جاتے ہیں۔
اسٹیون سیگل اس وقت شہ سرخیوں میں آئے تھے جب انہوں نے 2014 میں روس کی جانب سےکریمیا پر قبضےکی حمایت میں بیان دیا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے پیوٹن کی تعریف کرتے ہوئے انہیں دنیا کے بڑے رہنماؤں میں سے ایک قرار دیا تھا، 2016 میں انہیں روس کی شہریت دی گئی تھی جب کہ2018 میں انہیں امریکا کے لیے روس کا خصوصی ایلچی بھی مقررکیا گیا تھا۔
حالیہ دنوں میں جب روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ جاری ہے، ایسے میں اسٹیون سیگل اور ان کی روس سے ہمدردیاں ایک بار پھر سوشل میڈیا پر زیر بحث ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک من گھڑت پوسٹ وائرل ہورہی ہے جس میں امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی جھوٹی خبر کا سکرین شاٹ دکھایا گیا ہے۔
پوسٹ میں موجود تصویر میں اسٹوین سیگل فوجی وردی میں ملبوس نظر آرہے ہیں جو کہ یقیناً ان کی کسی فلم سے لی گئی ہے، پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر کے انٹیلی جنس اداروں نے امریکی اداکار اسٹیون سیگل کو روسی فوج کے خصوصی دستوں کے ساتھ کیف کے قریب یوکرین کے ہوائی اڈے پر دیکھا ہے جہاں روس نے حال ہی میں قبضہ کیا ہے۔
من گھڑت خبر نے اس وقت مزید توجہ حاصل کی جب امریکا کے معروف پوڈ کاسٹ میزبان جو ریگن نے اس خبر کا سکرین شاٹ اپنے اکاؤنٹ سے شیئر کیا۔
بعد ازاں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید پر جو ریگن نے اپنی پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔
دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 69 سالہ اسٹیون سیگل اپنے گھر میں ہی موجود ہیں اور اب ان کی صحت بھی ہرگز ایسی نہیں کہ وہ اس قسم کی مہم جوئی کرسکیں۔