بھارتی ریاست بہار میں کرونا وائرس کے مریض کی خبر جعلی قرار

Last Updated On 17 February,2020 11:27 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں فیس بک پر ایک پوسٹ سینکڑوں مرتبہ شیئر کی جا رہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریاست بہار کے علاقے پرنیا میں کرونا وائرس کا ایک کیس سامنے آیا ہے، یہ دعویٰ جعلی اور بے بنیاد ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق فیس بک سینکڑوں مرتبہ ایک پوسٹ شیئر کی گئی ہے، پوسٹ بھارت کی بڑی ریاستوں میں سے ایک ریاست بہار میں شیئر کی جا رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک ڈاکٹر کے مطابق کرونا وائرس کا مریض سامنے آیا ہے، یہ دعویٰ جعلی ہے، مقامی صحت کی انتظامی کا کہنا ہے کہ ریاست بھر میں کوئی بھی کرونا وائرس کا مریض سامنے نہیں آیا۔

اے ایف پی کے مطابق فیس بک پر سینکڑوں مرتبہ غلط خبر پھیلائی جا رہی ہے جو جعلی اور بے بنیاد ہے۔ فیس بک پر جس پوسٹ پر دعویٰ کیا جا رہا ہے، یہ 7 فروری 2020ء کو شیئر کی گئی ہے، جس کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق فیس بک ہندی زبان میں فیس بک پر پوسٹ شیئر کی گئی ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ ’بریکنگ نیوز‘ چین سے پھیلنے والا کرونا وائرس بھارتی ریاست بہار کے علاقے پرنیا میں پہنچ چکا ہے۔ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والا شہری مقامی ڈاکٹر کے پاس گیا جہاں پر اس کا صحیح طرح علاج نہیں کیا گیا، جسے بھاگلپور بھیج دیا گیا، پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ میں مقامی لوگوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ تین ماہ تک گوشت اور مچھلی کھانا چھوڑ دیں۔ خصوصی طور پر گھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال کریں تاکہ کرونا وائرس سے بچا جا سکے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق بھاگلپور ریاست بہار کا دوسرا ضلع ہے۔ اس پوسٹ کو سینکڑوں مرتبہ فیس بک پر مختلف نام کے لوگوں نے شیئر کیا۔ فیس بک کے ساتھ ساتھ اسے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی شیئر کیا گیا۔

اے ایف پی کے مطابق ہم نے تحقیق کی اور اس خبر کے بارے میں پتہ چلایا تو پتہ چلا یہ خبر جعلی ہے۔ کیونکہ 14 فروری 2020ء کو ہماری محکمہ صحت سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر راگنی سے بات ہوئی جنہوں نے تصدیق کی کہ ہماری پوری ریاست میں کوئی بھی کرونا وائرس کا مریض نہیں ہے۔

اے ایف پی کے مطابق 13 فروری 2020ء کو ایک اور ٹیلیفون کے دوران، جو چیف میڈیکل آفیسر بھاگلپور ڈاکٹر پرساد ہیں، سے رابطہ کیا تو انہوں نے بی اے ایف پی کو بتایا کہ کرونا وائرس کا کوئی کیس ہماری ریاست میں نہیں ہے۔

اسی طرح ڈاکٹر ونود کماد نے فیس بک پر ایک بڑی پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ پرنیا ضلع کا ڈاکٹر ونود کمار سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر کرونا وائرس سے متعلق پھیلنے والی خبریں جعلی ہیں، ان خبروں کو میرے نام کے ذریعے شیئر کیا جا رہا ہے۔ میں سب کو بتاتا چلوں میرے نام کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق ڈاکٹر ونود کمار نے 7 فروری 2020ء کو ہندی میں ایک لیٹر لکھا تھا جس کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے، جس کا ہم نے انگلش میں ترجمہ کیا ہے۔