لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب دھرتی کی خوب صورت آواز، گائیکی بے مثال، جگنی ہو یا صوفیانہ کلام، عالم لوہار کے گائے گیتوں کی خوشبو آج بھی جا بجا پھیلی ہے، معروف گلوکار عالم لوہار کے مداح آج ان کی 44 ویں برسی منا رہے ہیں۔
چمٹے کی منفرد دھنیں اور سحر انگیز آواز۔ معروف لوک گلوکار عالم لوہار یکم مارچ 1928ء کو گجرات کے ایک نواحی گاؤں میں پیدا ہوئے، کم عمری سے گلوکاری کا آغاز کیا، ان کے گائے ہوئے پنجابی گیتوں کی خوشبو آج بھی جا بجا بکھری ہوئی ہے۔
عالم لوہار کی خاص پہچان ان کا چمٹا تھا، انہوں نے چمٹے کو بطور میوزک انسٹرومنٹ استعمال کیا اور دنیا کو ایک نئے ساز سے متعارف کرایا، عالم لوہار کی گائی ہوئی جگنی آج بھی لوک موسیقی کا حصہ ہے، اس لوک گیت نے ایسی شہرت پائی کہ اس دور کی اردو اور پنجابی فلموں میں جگنی کو خصوصی طور پر شامل کیا گیا۔
عالم لوہار نے ہیر وارث شاہ کو موسیقی کی 30 سے زائد اصناف میں ایسا گایا کہ پنجاب کی مٹی میں خوشبو کی مانند رچ بس گیا۔
لوک موسیقی کے یہ عظیم گلوکار عالم لوہار 3 جولائی 1979ء کو شامکے بھٹیاں کے قریب ایک ٹریفک حادثے میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔