لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کے لیجنڈری موسیقار وزیر افضل طویل علالت کے بعد 87 برس کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے۔
وزیر افضل کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ انہیں متعدد طبی پیچیدگیاں لاحق تھیں اور ایک ہفتہ قبل انہیں شیخ زید ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ مرحوم کی نماز جنازہ اقبال ٹاؤن کی مسجد خراسان میں ادا کی گئی اور انہیں علامہ اقبال ٹاؤن قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
وزیر افضل کی نمازِ جنازہ میں موسیقار اکبر عباس، قادر شگن، خاور عباس، معین بٹ، بیلا ناصر اور دیگر نے شرکت کی۔
وزیر افضل نے 37 فلموں میں 209 گانے کمپوز کیے جن میں پانچ اردو فلموں کے 31 گانے اور 31 پنجابی فلموں کے 178 گانے شامل ہیں۔
تاہم ان کی کچھ فلمیں ریلیز نہ ہو سکی تھیں، بطور میوزک ان کی پہلی فلم 1963 میں چاچا خواپ خواہ تھی جسے اسلم ایرانی نے پروڈیوس کیا تھا۔
موسیقار وزیر افضل نے پاکستانی فلم انڈسٹری کو کئی لازوال گیت دیے۔ ان کے کچھ یادگار گانوں میں شکوہ نہ کر گلہ نہ کر ، سیو نی مرے دل دا جانی ، جا آج تو میں تیری تو میرا ، کہندے نہیں نینا اور نریندر نہیں آندیاں ، چھاپ تلک سب چھین اور یہ رنگینی نوبہار، اللہ اللہ شامل ہیں۔