فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد میں پیر کے روز قتل ہونے والی حنا فاطمہ کو منہ کے اندر پستول رکھ کر گولی ماری گئی، گولی سر سے باہر نکلی، کھوپڑی اور دماغ کو نقصان پہنچا جو موت کی وجہ بنی۔ پوسٹمارٹم رپورٹ سے قتل کا معمہ حل ہو گیا۔
پیر کے روز تھانہ جھنگ بازار کی حدود میں رضوان نامی شہری نے 26 سالہ بیوی حنا فاطمہ کو قتل کرنے کے بعد اپنے سات سالہ بیٹے اذان پر ماں کی موت کا الزام عائد کر دیا تھا اور موقف اختیار کیا تھا کہ ناسمجھ بچے نے کھلونا پستول سمجھ کر گولی چلائی جس سے اسکی بیوی کی موت واقع ہوگئی۔
حنا فاطمہ کی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق اسکے منہ کے اندر پستول رکھ کر گولی چلائی گئی جس سے اسکے دانت اور بائیں جانب کا جبڑا ٹوٹ گیا اور گولی سر سے باہر نکلی جس سے حنا فاطمہ کی کھوپڑی اور دماغ کو نقصان پہنچا جو اسکی موت کی وجہ بنی، پولیس نے پہلے ہی مقتولہ کی بہن کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے شوہر رضوان کو گرفتار کر رکھا ہے۔