لاہور (دنیا نیوز) لاہور کے علاقے کاہنہ میں شوہر کی جانب سے بیوی کو تشدد کا نشانہ بنانے کے معاملے کی تفتیش کے دوران گرفتار ملزم نے پولیس کے سامنے بڑے انکشافات کر ڈالے۔
پولیس کے مطابق، دونوں میاں بیوی آئس ہیروئن کےعادی نکلے، ملزم فیصل نے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ وقوعہ کی رات زیادہ نشےکے باعث ہوش وحواس کھو بیٹھا، نشے میں یاد نہیں کب اہلیہ پر تشدد کیا اور بال کاٹے۔
ملزم فیصل نے یہ بھی بتایا کہ اہلیہ کےساتھ اس کا اکثر جھگڑا رہتا تھا۔
منگل کی رات مبینہ طور پر شوہر نے دوستوں کے سامنے رقص کرنے سے انکار پر اسما عزیز پر تشدد کیا اور اس کے بال کاٹ دیئے۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری اور آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے وا قعہ کا نوٹس لیا جس کے بعد خاتون کے شوہر اور گھر کے ملازم کوگزشتہ روزگرفتار کرلیا گیا تھا۔
اسما عزیزنے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیومیں الزام لگایا کہ اس کا شوہر میاں فیصل روزانہ دوستوں کو گھر لاتا اور ان کے سامنے اسے رقص کرنے کا کہا کرتا تھا۔ رقص سے انکار پر شوہر نے ملازمین کے ساتھ مل کر تشدد کیا اور پائپوں سے مارا۔ خاتون کے مطابق شوہر نے اس کے سر کے بال بھی مونڈ دیئے۔ ملازمین کے سامنے مبینہ طور پر بے لباس کیا اور پنکھے سے لٹکانے کی کوشش کی۔
خاتون نے مزید بتایا کہ شوہر کی جانب سے تشدد روز کا معمول تھا اس مرتبہ حد کردی، کسی طرح گھر سے باہر نکل کر تھانے پہنچی اور ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی اور پورے دن تھانے بیٹھی رہی۔ مقدمہ درج کرنے کے لئے پولیس اہلکار پیسے مانگتے رہے۔ بعد میں پولیس نے معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جس کا فائدہ ملزم کو پہنچے گا۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں تصدیق کی کہ خاتون کے شوہر سمیت2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی کیلئے خاتون کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔