دورہ پاکستان منسوخ کیے جانے پر بورس جانسن انگلینڈ بورڈ سے ناراض

Published On 23 September,2021 07:03 pm

لندن: (ویب ڈیسک) برطانوی اخبار کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کا دورہ منسوخ کیے جانے پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن انگلینڈ کرکٹ بورڈ سے ناراض ہیں۔

برطانوی اخبار ’’ دی ٹائمز‘‘کے مطابق بورس جانسن انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کے فیصلے پر بھی ناراض ہیں، وزیراعظم اور سینئر وزراء کا ماننا ہے فیصلے کے باعث انگلینڈ کے پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے ہیں ۔

برطانوی میڈیا کے مطابق پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے سے قبل انگلینڈ کرکٹ بورڈ ، وزیراعظم آفس، دفترخارجہ ، محکمہ ثقافت ، میڈیا اور کھیل کے حکام کے درمیان مشاورت ہوئی تھی جس میں گورننگ باڈی کی جانب سے منصوبہ بندی سے آگے بڑھنے پر زور دیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی دورہ پاکستان ختم کر دیا

ان درخواستوں کو نظر انداز کرنے اور کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی صحت کی بنیاد پر دورہ منسوخ کرنے کے بعد کے فیصلے نے وزراءکو مشتعل کر دیاہے ۔

برطانوی اخبار کے مطابق ان کا ماننا ہے کہ اس فیصلے نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کیلئے برطانیہ کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے جب وہ خاص طور پر اہم ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق طالبان کے قبضے کے بعد پاکستان نے برطانیہ اور اس کے اتحادیوں کو افغانستان سے نکالنے کیلئے بھر پور مدد فراہم کی جبکہ افغان جنگ میں ان کا ساتھ دینے والے افغانیوں کو بھی وہاں سے نکالا ۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بلین ٹری منصوبے پر عمران خان کے معترف

دوسری طرف بورس جانسن نے موسم سرما کی ایشز سیریز کو بچانے کیلئے ذاتی مداخلت کی ہے جو کہ قرنطینہ کی سخت شرائط اور کھلاڑیوں کے اہل خانہ کیلئے کیئے جانے والے انتظامات کے بارے میں خدشات کے باعث منسوخ ہونے کا خطرہ ہے ۔

بورس جانسن کی آسٹریلین وزیراعظم سکاٹ موریسن کے ساتھ واشنگٹن میں ملاقات ہوئی جس دوران انہوں نے قوائد میں نرمی کیلئے قائل کرنے کی کوشش کی ۔ متعدد انگلش کھلاڑیوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ٹیسٹ ٹور میں حصہ لینے کیلئے تیار نہیں جو کہ نومبر سے جنوری تک چلے گا ، اگر انہیں اور ان کے اہل خانہ کو حکومت کے منتخب کردہ ہوٹلز میں دو ہفتوں کا سخت قرنطینہ کرنا پڑا جیسا کہ آسٹریلیا میں نئے آنے والوں کیلئے ضروری ہوتا ہے ۔