ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب نے ملک میں کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں کئی برسوں بلکہ کئی دہائیوں سے کرکٹ صرف جنوبی اشیا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن ہی کھیلتے تھے لیکن حالات اب تیزی سے بدلنے والے ہیں۔ 2020 میں قائم ہونے والی سعودی عرب کرکٹ فیڈریشن (ایس اے سی ایف) نے مملکت میں رہنے والے سعودیوں اور تارکین وطن میں اس کھیل کے فروغ کے لیے کئی بڑے پروگرام ترتیب دیے ہیں۔ سب سے بڑھ کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے طویل مدتی منصوبے بنائے گئے ہیں تاکہ سعودی عرب کی قومی ٹیم مستقبل میں دنیا کی بہترین ٹیموں کا مقابلہ کر سکے۔
شہزادہ سعود بن مشال السعود کا کہنا تھا کہ مملکت میں 80 لاکھ سے زائد تارکین وطن رہتے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوبی ایشیاء سے ہے، پاکستان، بھارت، افغانستان، بنگلا دیش اور سری لنکا سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد ہمارے ملک میں قیام پذیر ہے۔
سعودی عرب کرکٹ فیڈریشن، جس کے چیئرمین شہزادہ سعود بن مشال السعود ہیں، ملک میں کرکٹ کے تمام معاملات کو دیکھنے والا واحد ادارہ ہے۔ کھیلوں کی تمام سرگرمیوں میں ایک سال کی رکاوٹوں کے بعد اب کرکٹ کو نیا آغاز کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 10 سال کے دوران گزشتہ 300 سالوں سے زائد رقوم خرچ کرینگے: محمد بن سلمان
انہوں نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کورونا وبا کی وجہ سے ہم بدقسمتی کا شکار رہے، لیکن حالات میں بہتری کے بعد ہم نے اگست میں آغاز کیا اور تب سے ہم بہت سارے پروگراموں کق ترتیب دینے میں مصروف ہیں۔ سرکاری اور نیم سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ساتھ کئی ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب نے سپورٹس فار آل فیڈریشن کے ساتھ چار پروگراموں کے انعقاد کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور نیشنل کرکٹ چیمپین شپ کے ساتھ آغاز کریں گے۔ یہ ملکی تاریخ میں کرکٹ کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہو گا۔ ہمارے پاس اس بڑے مقابلے میں مملکت کے 11 شہروں کے 100 سے زائد گراؤنڈز میں کھیلنے کے لیے 7 ہزار سے زائد کھلاڑی اور تین سو 60 ٹیمیں موجود ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مقابلے کی تیاری سے ریاض، دمام، جبیل، مدینہ، جدہ، تبوک، ینبع، ابھا، جازان، القصیم اور نجران میں کرکٹ کے مقابلے نظر آئیں گے۔
نیشنل کرکٹ چیمپین شپ کے پہلے ہفتے میں دو سو 14 ٹیموں کے درمیان ایک سو سات میچز کھیلے جائیں گے۔ دوسرے ہفتے میں ایک سو 70 ٹیموں کے درمیان 85 میچز ہوں گے۔
تیسرے ہفتے میں دو سو 26 ٹیموں کے درمیان ایک سو 13 میچز کھیلے جائیں گے، جبکہ چوتھے اور آخری ہفتے میں جو 26 مارچ کو مکمل ہو گا دو سو 88 ٹیموں کے درمیان ریکارڈ ایک سو 44 مقابلوں کا انعقاد ہو گا اور ان میں پانچ ہزار سے زائد کھلاڑی حصہ لیں گے۔
شہزادہ سعود سکول کی مزید سرگرمیوں اور کمیونٹی پروگراموں کے ذریعے سعودی نوجوانوں کو کرکٹ کی جانب مائل کرنے کے خواہ ہیں۔