لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ کے چھٹے سیزن کے دوران کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے کرس گیل اور لاہور قلندرز کے باؤلرز راشد خان کا پی ایس ایل میں سفر ختم ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی کی نمائندگی کرنے والے کرس گیل سری لنکا کے خلاف ہوم ٹی 20سیریز کے لیے وطن واپس لوٹ رہے ہیں، انھوں نے کوئٹہ کی 2 میچز میں نمائندگی کی،پیر کو لاہور قلندرز کے خلاف 40 گیندوں پر 68 کی اننگزبھی کھیلی۔
سری لنکا سے سیریز ختم ہونے کے بعد ضرورت پڑنے پر دوبارہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کوجوائن کرسکتے ہیں۔
اُدھر پاکستان سُپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑی فاف ڈوپلیسی کراچی پہنچ گئے۔ فاف ڈوپلیسی کو کرس گیل کی جگہ اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
The South African superstar @faf1307 has joined Quetta Gladiators
— Quetta Gladiators (@TeamQuetta) February 23, 2021
We welcome you Faf in #PurpleForce
Looking forward to see you in Purple and Gold #WeTheGladiators #ShaanePakistan pic.twitter.com/HCsvyyqvKj
دوسری طرف لاہور قلندرز کے سکواڈ میں شامل افغانی آل راؤنڈرزمبابوے کیخلاف سیریز کیلیے یو اے ای روانہ ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر پیغام میں راشد خان نے کہا ہے کہ بہت جلد پی ایس ایل کو چھوڑ کر جانا پڑ رہا ہے لیکن افغانستان ٹیم کیلیے قومی ذمہ داری نبھانا ہے۔ لاہور قلندرز اور پرستاروں کی جانب سے ملنے والی محبت اور بھرپور سپورٹ پر شکرگزار ہوں، انشاءاللہ آئندہ سال ملاقات ہوگی۔
پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے کامیاب بلے باز اور یونیورس باس کرس گیل نے طویل عرصے بعد پاکستان آمد پر خوشی کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ یہاں مزید کرکٹ کھیلنے کا منتظر رہوں گا۔
کرس گیل نے کہا کہ 15 سال بعد پاکستان آنا بہت اچھا لگا، احتیاطی تدابیر کے باعث لیگ کے ابتدائی میچوں میں عوام کی حاضری محدود رہی مگر پھر بھی اسٹیڈیم میں تماشائیوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔ وہ پاکستان میں مزید کرکٹ کھیلنے کے منتظر رہیں گے۔ وہ 2006کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان آئے ہیں اور وہ اس حوالے سے بہت پرجوش ہیں۔
یاد رہے کہ 41سالہ گیل نےکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے پہلےمیچ میں 24گیندوں پر 39 اور دوسرے میچ میں لاہور قلندرز کے خلاف 40گیندوں پر 68رنز کی برق رفتاراننگز کھیلی۔
کرس گیل نے اس سے قبل پی ایس ایل کے ابتدائی دو ایڈیشنز 2016 میں لاہور قلندرز اور 2017 میں کراچی کنگز کی نمائندگی کی تھی لیکن وہ اپنے جوہر دکھانے میں کامیاب نہیں ہوئے تھے۔
یونیورس باس نے کہا کہ تمام کھلاڑی کرکٹ کھیلنے کے لیے بے چین ہیں کیونکہ یہ ان کی زندگی ہے اور اسی سےان کا روزگار بھی وابستہ ہے۔