اسلام آباد: (دنیا نیوز) نقصان میں چلنے والے مزید 11 سو یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔
ذرائع وزارت صنعت پیداوار کے مطابق نجکاری سے قبل 26 سو میں سے 15 سو یوٹیلیٹی سٹورز کو چلایا جائے گا، چینی کی قیمتیں بڑھنے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے نوٹس لیتے ہوئے مسابقتی کمیشن اور شوگر ملز مالکان کو طلب کر لیا۔
عون عباس کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے آئندہ اجلاس میں مہنگی چینی کی قیمتوں پر طلب کر لیا، چیئرمین کمیٹی عون عباس بپی نے کہا کہ اس وقت ملک میں 44 فیصد شوگر ملز ان خاندانوں کی ہیں جو سیاسی ہیں۔
عون عباس بپی نے کہا کہ حکومت نے رواں سال کے دوران 7 لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی، چینی ملک میں سرپلس تھی تو ہی برآمد کی اجازت دی گئی پھر چینی کی قیمتیں کیوں بڑھیں؟، کیا شوگر ملز مالکان کرشنگ سیزن کے آخر میں خود قیمتیں بڑھا لیتے ہیں؟۔
چیئرمین کمیٹی کو ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز نے بریفنگ دی کہ یوٹیلیٹی سٹورز نجکاری لسٹ پر ہیں لیکن آڈٹ نہ ہونے کے باعث نجکاری کا عمل تاخیر کا شکار ہوا، اگست 2025 کے دوران یوٹیلیٹی سٹورز کا 2 سالہ آڈٹ مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
ایم ڈی نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز کی پراپرٹی کا ابتدائی تخمینہ 8 ارب روپے لگایا گیا ہے، اس وقت یوٹیلٹی سٹورز کے 5 ہزار ملازمین ریگولر اور 6 ہزار کے قریب کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں، یوٹیلیٹی سٹورز کی نجکاری پر ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین فارغ ہوجائینگے۔
حکام یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے مطابق ملک بھر میں خسارے میں چلنے والے 8 سو یوٹیلٹی سٹورز بند کر دیئے گیے، صرف 15 سو منافع میں چلنے والے سٹورز رہیں گے باقی بند کر دیئے جائیں گے۔
یوٹیلیٹی سٹورز حکام کے مطابق نقصان میں چلنے والے سٹورز بند کرنے سے ماہانہ خرچہ 1 ارب 2 کروڑ سے کم ہو کر 52 کروڑ روپے رہ گیا۔