کراچی :(دنیا نیوز) ماہر معاشیات قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کے بعد معیشت کا استحکام عارضی ہے۔
کراچی میں ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی اور سٹاک مارکیٹ میں بہتری کی خبر مستقل معاشی استحکام ظاہر نہیں کرتیں، پاکستان گزشتہ 10 سال سے بینک کا دیوالیہ ہے، اگر وزیر خزانہ قرض اتارنے کے لیے نیا قرض لیتا تو یہ دیوالیہ ہونے کی دلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے کمیٹی بنائی، کفایت شعاری کی کمیٹی کے اوپر نئی کمیٹی بنا دی گئی، کمیٹی نے گریڈ ایک سے 5 کی ڈیڑھ لاکھ آسامیاں ختم کیں، گریڈ 17 سے 22 کی آسامیاں کم کرنے کی ضرورت تھی۔
قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ حکمران پاکستان پر قرضے بڑھاتے جا رہے ہیں، حکومت ایک ہزار ارب کا قرضہ اتارنے کے لیے ایک ہزار ارب کا مزید قرضہ لے اور سود ادا کرکے 1100 ارب کا قرضہ بڑھتا ہے، وفاقی حکومت 60 اداروں کے دفتر بند کرے صرف تنخواہ گھر بیٹھے ادا کرے تو بھی 35 ارب کی سالانہ بچت ہے۔
ماہر معاشیات نے کہا کہ سمیڈا نے چھوٹے کاروباری ترقی کے لیے اپنا جائز کردار ادا نہیں کیا، چھوٹی انڈسٹری بجلی مہنگی ہونے سے بند ہورہی ہے، جم اینڈ جیولری کارپوریشن اور جم اینڈ جیولری اتھارٹی دونوں قوم پر بوجھ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ معیشت پر بوجھ 60 سرکاری اداروں اور 17 ڈویژن کے متعلق ڈاکٹر حفیظ پاشا اور ڈاکٹر عشرت حسین بھی سڈی کر چکے ہیں، پاکستان میں ٹیکس کا نظام بھتے کا نظام بن گیا ہے، عوام کو گریبان سے پکڑ کر ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے، ٹیکس زبردستی لینے سے سرمایہ کار بھاگ رہے ہیں۔