اسلام آباد: (مدثر علی رانا) پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ڈو مور کا مطالبہ کر دیا۔
آئی ایم ایف نے پاکستان میں سرکاری بدانتظامی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے مقدمات میں سیاسی مقاصد کیلئے ہراسگی کو ختم کیا جائے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نیب کو زیادہ آزاد اور خود مختار بنانے کے اقدامات کئے جائیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیب کو احتساب کے لیے مزید موثر بنایا جائے، پاکستان میں کرپشن ختم کرنے کیلئے تحقیقاتی نظام بہتر بنایا جائے، جون 2025 تک کرپشن کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے۔
آئی ایم ایف نے رپورٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ انسداد کرپشن کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن کی روشنی میں جائزہ رپورٹ تیارکی جائے، کرپشن کے خلاف مقدمات میں سرکاری اداروں کی کمزور قانونی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری افسران کے اثاثوں کی معلومات رسائی آسان بنائی جائے، سرکاری افسران کے غیر قانونی طریقے سے بڑھتے اثاثوں کو روکا جائے، سرکاری افسران کے اثاثوں اور آمدن کے گوشواروں کو پبلک کیا جائے۔
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ فروری تک سرکاری افسران اور اراکین پارلیمنٹ کے اثاثے پبلک کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے، تمام سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کیلئے ایف بی آر کو ڈیجیٹلائز کیا جائے۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ نیب کو کرپشن کی تحقیقات کے لیے درست ڈیٹا فراہم نہیں کیا جاتا، پاکستان میں سرکاری اداروں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔