اسلام آباد :(دنیا نیوز) سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ مہنگی بجلی تمام پاکستانیوں کیلئے ناقابل برداشت ہو چکی ہے ۔
سابق وزیر تجارت نے اپنا پیغام ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی زیادہ قیمت شہریوں کو غربت میں دھکیل رہی ہے اور کاروباروں کو دیوالیہ کر رہی ہے، پاکستان کی صنعتوں کے لیے سب سے اہم مسئلہ ہے اور یہ براہ راست 240 ملین لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تھنک ٹینک نے آئی پی پی کی معلومات اور ڈیٹا قوم کے ساتھ شفافیت کو یقینی بنانے اور جوابدہی کے لیے شیئر کیا ہے، 2020 میں سابقہ عبوری توانائی کے وزیر محمد علی نے ایک تفصیلی رپورٹ لکھی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ حکومتی نااہلی اور آئی پی پی کی غلط بیانیوں کی وجہ سے سینکڑوں اربوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
گوہر اعجاز نے کہا کہ رپورٹ آج تک مکمل طور پر نافذ نہیں کی گئی کیوں؟، حکومت نے اس رپورٹ میں مطالبہ کردہ فرانزک آڈٹ کا حکم کیوں نہیں دیا؟ آئی پی پی معاہدوں کے تحت، پاکستان اربوں روپے ان کمپنیوں کو ادا کرتا ہے جو بجلی پیدا نہیں کرتیں۔
سابق وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ 240 ملین پاکستانیوں کی بقا زیادہ اہم ہے یا 40 خاندانوں کے لیے یقینی منافع، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان کی کاروباری برادری کا اعلیٰ نمائندہ ہے، ایف پی سی سی سی آئی سپریم کورٹ سے رسمی درخواست کرے گی کہ وہ اس ناقابل برداشت صورتحال میں مداخلت کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان چند سالوں میں ایک ہی غلطیاں دوبارہ نہیں برداشت کر سکتا صرف اس لیے کہ نئے ’سرمایہ کاروں‘ کا ایک گروپ کچھ نہ کرنے کے عوض پیسہ کمانا چاہتا ہے۔