لاہور: (دنیا نیوز) حکومتی سطح پر بدانتظامی ملک میں گرمیوں میں بھی گیس بحران سر اٹھانے لگا۔ ایل این جی ٹرمینل کی بندش کے باعث سندھ، پنجاب اور خیبرپختوںخوا میں سی این جی اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند کر دی گئی۔
نجی کمپنی کے ایل این جی ٹرمینل کی مرمت کے لیے بندش کے باعث سندھ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گیس کی کمی شدت اختیار کر گئی اور گیس شارٹ فال اٹھ سو ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ گیا۔ سوئی نادرن کو چھ سو ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد اور سوئی سدرن کو ڈیڑھ سو ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد کی گیس قلت کا سامنا ہے۔
گیس قلت کے باعث سندھ کے بعد اب پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کر دی گئی۔ سیمنٹ سیکٹر اور غیر برآمدی شعبے کی صنعتوں کو بھی گیس کی فراہمی بند کر دی گئی۔ حکام کے مطابق ایل این جی ٹرمینل 29 جون سے 5 جولائی تک بند رہے گا جس سے گیس کی قلت کا سامناکرنا پڑے گا۔
گیس قلت اور ڈیموں میں پانی کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے۔ پن بجلی کی پیداواری تین ہزار سات سو میگاواٹ تک کم ہوگئی ہے، جس کے بعد شہروں اور دیہات میں لوڈمنیجمنٹ شروع کر دی گئی۔ شہریوں نے صورتحال پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
بجلی کی پیدواری صورتحال کے حوالے سے چئرمین نیپرا نے کہا ہے کہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، کوشش ہوگی کہ گھریلو صارفین لوڈشیڈنگ سے کم سے کم متاثر ہوں۔