اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے عوام پر گیس بم گرانے کی تیاری کر لی، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے گیس کے نرخوں میں 235 فیصد تک اضافے کی سفارش کر دی، گیس صارفین پر اضافی 175 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔
گھریلو صارفین کیلئے ماہانہ 50 کیوبک میٹر استعمال پر 248، 100 کیوبک میٹر تک استعمال پر 242 جبکہ 200 کیوبک میٹر تک گیس استعمال پر 289 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوگا۔ ماہانہ 300 تا 400 کیوبک میٹر استعمال کرنے والے صارفین کے لیے 326 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافی دینا ہوں گے۔ ماہانہ 400 کیوبک میٹر سے زائد گیس استعمال کرنے والے امیر صارفین کے لیے 354 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کمی کی سفارش کی گئی ہے۔
خصوصی کمرشل صارفین کے لیے گیس 235 فیصد تک مہنگی ہونے سے ٹیرف میں 518 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی سفارش کی گئی ہے، کمرشل صارفین کیلئے 30 فیصد اضافے کے ساتھ ٹیرف میں 303 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوگا۔ روٹی تنور کے خصوصی کمرشل صارفین کے لیے 235 فیصد تک گیس مہنگی کرنے کی تجویز کر دی گئی۔
زیرو ریٹڈ صنعتی، کیپٹو صارفین، سیمنٹ فیکٹریز، پاور اسٹیشنز، سی این جی سیکٹر، آئی پی پیز کے لیے گیس نرخوں میں 30 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جس کے بعد سی این جی اسٹیشنز کے لیے ٹیرف میں 303 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہو گا۔ سیمنٹ فیکٹریز کے لیے 301 روپے، پاور سٹیشنز کے لیے 194 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھ جائے گی۔
کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے 241 روپے، آئی پی پیز کے لیے 194 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہو جائے گا، گیس نرخ بڑھنے سے سوئی نادرن گیس صارفین پر 100 ارب جبکہ سوئی سدرن گیس صارفین پر 75 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔