خواتین سے متعلق سیاسی جماعتوں کے دعوے محض دکھاوا

Last Updated On 11 July,2018 11:28 am

کراچی: (روزنامہ دنیا)سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے منشور میں خواتین سے متعلق چند ایک اعلانات ضرور کیے ہیں تاہم سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین اپنے حقوق سے متعلق اعلانات سے لاعلم نظر آئی ہیں۔

خواتین کا کہنا تھا کہ انھوں نے انتخابی مہم کی مصروفیات کے باعث منشور پڑھا ہی نہیں۔ خواتین رہنماؤں سے جب یہ پوچھا گیا کہ (ن) لیگ، پی پی پی، تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں نے اپنے منشور میں خواتین سے متعلق جو اعلانات کیے ہیں کیا وہ ان سے مطمئن ہیں؟ تو فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ ہر بار یہ اعلانات کیے جاتے ہیں مگر ان پر پوری طرح عمل نہیں کیا جاتا۔ ہم نے بھرپور کوشش کی کہ خواتین کو پانچ فیصد نشستیں دی جائیں۔ ہم خوش ہیں کہ ابتدا ہوئی تو ہے ہم اس منشور سے 50 فیصد کی حد تک متفق ہیں۔ خواتین کے لیے ابھی اور کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ سیاسی جماعتیں اپنے منشور پر مکمل عمل نہیں کرتیں۔ خواتین کو اس حوالے سے متحد ہونا پڑے گا۔

مہتاب اکبر راشدی کا کہنا تھا کہ یہ منشور محض دکھاوا ہے ۔ منشور پر عمل ہوگا تو سب پتا چل جائے گا۔ سیاسی جماعتیں منشور اس لیے نہیں بناتیں کہ ان پر عمل کیا جائے ۔ اب تک تو کسی بھی منشور پر عمل نہیں ہوا۔ ہمیں ان کی نیت پر بھروسہ نہیں۔ خواتین کو عموماً ایسے حلقوں کا ٹکٹ دیا جاتا ہے جہاں مرد جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتے ۔ یعنی یہ سب محض دکھاوا ہے۔