واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کی طرف بڑھیں اور مزید امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دیں۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بات چیت کے بعد کہا کہ بلنکن نے ایک معاہدے تک پہنچنے کے ذریعے السنوار کے قتل کی اسرائیلی کامیابی فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے معاہدے کی طرف بڑھنا چاہیے جو تمام قیدیوں کی رہائی کی ضمانت دیتا ہو اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کا باعث بنے۔
بلنکن نے فلسطینیوں اور اسرائیلی دونوں اقوام کے لیے یکساں پائیدار امن اور تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "اسرائیل کی طرف سے غزہ کے لیے انسانی امداد کے بہاؤ کو بڑھانے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے اضافی اقدامات کرنے چاہئیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ امداد پوری پٹی کے لوگوں تک پہنچے۔
دریں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے دوران کہا کہ لبنان میں سکیورٹی اور سیاسی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے تاکہ بے گھر اسرائیلیوں کو شمالی لبنان میں اپنے گھروں کو بہ حفاظت واپس جانے کی اجازت دی جا سکے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے یروشلم میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ بات چیت کی کہ اوران سے "ایرانی خطرے" کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کو متحد کرنے پر زور دیا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں زیر حراست اسرائیلیوں کی واپسی کے لیے سخت محنت کر رہا ہے، حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ سنوار کی ہلاکت سے یرغمالیوں کی واپسی پر مثبت اثر پڑ سکتا ہے اورجنگ کے تمام مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے وسیع دورے کے پہلے مرحلے میں منگل کو اسرائیل پہنچے تھے جس کا مقصد غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے مذاکرات کی بحالی تھا۔
بلنکن کا یہ دورہ ایک ہفتے پر محیط ہوگا، آج بدھ کو وہ دوحہ جائیں گے تاہم ان کے دورے میں شامل دیگر ممالک کا ذکر نہیں کیا۔
بلنکن کی بات چیت میں غزہ میں جنگ کیسے ختم کی جائے اور لبنان میں جنگ کا سفارتی حل کیسے نکالا جائے،اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ، بلنکن ایرانی میزائل حملے پر متوقع اسرائیلی ردعمل پر بھی بات کریں گے۔