کابل: (ویب ڈیسک ) افغان عبوری حکومت کی جانب سے جانداروں کی تصاویر دکھانے والے ٹی وی چینلز پر پابندی عائد کردی گئی ۔
افغان حکومت کا یہ اقدام ایک قدیم ذہنیت کی عکاسی، جو افغانستان کی ترقی کو پیچھے دھکیل دے گی ، افغان میڈیا کی آواز کو خاموش کر کے طالبان نے عالمی روابط کی راہ میں بڑی رکاوٹ ڈال دی ہے۔
بصری کہانیوں پر پابندی لگا کر طالبان نے انسانی تجربات کی عکاسی کا حق سلب کر لیا، جو ہمدردی اور سمجھ بوجھ کو ختم کر رہا ہے۔
طالبان کی فرسودہ پالیسیاں افغان عوام کو عالمی حقائق سے دور کر رہی ہیں، انہیں خطرناک تنہائی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔
ایسی دباؤ والی پالیسیاں جو انتہا پسندی کو فروغ دیتی ہیں، نہ صرف افغان معاشرے بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔
افغان وزارت کی پالیسیاں افغان عوام کی بنیادی ضروریات سے لاپرواہی کا مظہر ہیں ، طالبان کے اقدامات افغانستان کی ثقافت اور تخلیقیت کو فروغ دینے کے بجائے عالمی ترقی سے اسے دور کر دیا ہے۔
یکطرفہ فیصلے اور پابندیاں، طالبان کی حکمت عملی نے افغان عوام کے مستقبل کو اندھیرے میں دھکیل دیا ہے۔