سری نگر: (دنیانیوز) بھارتی فوج کی جانب سے بیجی بہارا میں قتل عام کو 31 سال مکمل ہوگئے۔
22 اکتوبر 1993ء مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے 51 کشمیریوں کو شہید کردیا، اکتوبر 1993ء میں بیجی بہارا میں 74 بی ایس ایف بٹالین درگاہ حضرت بل کا محاصرہ کیا ، محاصرے کے آخری روز جامع مسجد بیجی بہارا میں دس ہزار نمازی جمعہ کی نماز کیلئے اکٹھے ہوئے۔
نمازیوں کو نماز سے روکنے کیلئے 74 بی ایس ایف بٹالین نے اندھا دھند فائرنگ کردی ، اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 51 کشمیری شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے۔
متاثرین کی امداد کیلئے آنے والے طبی اور پیرا میڈیکل سٹاف کو بھی نشانہ بنایا گیا ، ظالمانہ قتل عام کو چھپانے کی خاطر بھارتی حکومت نے میڈیا بلیک آؤٹ کردیا۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق بھارتی فوج نے دفاعی فائرنگ کا بہانہ کیا، مگر بی ایس ایف بٹالین کا ایک کانسٹیبل زخمی ہوا، 31 سال سے بیجی بہارا کے مظلوم عوام انصاف کے منتظر ہیں ۔
2007میں بھارتی عدالت نے معاوضے کی پیشکش کی جسے ورثاء نے ٹھکرا دیا ، بھارتی حکومت نے اپنے کمیشن کی انکوائری رپورٹ میں بی ایس ایف کو مورد الزام ٹھہرایا۔