نکاراگوا : (ویب ڈیسک ) وسطی امریکی ملک نکاراگوا نے اسرائیلی حکومت کو "فسطائی" اور "نسل کش قرار دیتے ہوئے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق نکاراگوا کی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ سفارتی تعلقات میں خرابی فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے آئی ہے۔
نکاراگوا کی کانگریس نے گذشتہ روز غزہ جنگ کی پہلی برسی کے موقع پر کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔
نکاراگوا کی حکومت نے کہا کہ یہ تنازعہ اب "لبنان کے خلاف بھی پھیل گیا ہے اور شام، یمن اور ایران کو شدید خطرہ ہے۔"
یکم اکتوبر کو ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے کے بعد شرقِ اوسط مزید علاقائی کشیدگی کے خدشے کے تحت ہائی الرٹ پر ہے، ایران لبنان میں قائم حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے جسے اسرائیل نے حالیہ مہلک حملوں کے ایک سلسلے کا نشانہ بنایا ہے۔
ایران نکاراگوا کے صدر ڈینیئل اورٹیگا کی انتظامیہ کا اتحادی بھی ہے ، اورٹیگا کی جانب سے 2018 میں حکومت مخالف مظاہروں پر کریک ڈاؤن کرنے کے بعد نکاراگوا حالیہ برسوں میں تیزی سے تنہا ہو گیا ہے جن کے بارے میں انسانی حقوق کے گروپ کا کہنا ہے کہ ان میں 300 کے قریب افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔