میڈرڈ: (ویب ڈیسک) سپین نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سپین کے وزیراعظم نے ان تمام ممالک سے اسرائیل کو اسلحہ روکنے کی اپیل کی ہے جن کا اسلحہ اسرائیل بین الاقوامی قانون کے خلاف غزہ میں جاری جنگ اور لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔
وزیراعظم سپین پیڈرو سانچیز نے لبنانی سرحد پر اسرائیل کی طرف سے امن فورس پر گولے داغے جانے کی مذمت کی اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ دینا بند کر دے۔
دوسری جانب سپین کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ امن فورس میں شامل سپین کا کوئی سپاہی اسرائیلی گولہ باری کا نشانہ نہیں بنا۔
واضح رہے کہ سپین کے 650 سپاہی لبنانی سرحد پر تعینات اقوام متحدہ کی امن فورس میں شامل ہیں جبکہ اس امن فورس کو ہسپانوی فوج کا ایک جرنیل کمانڈ کر رہا ہے، وزیراعظم سانچیز نے اسرائیلی فوج کی طرف سے امن فورس پر ٹینکوں کے گولے داغنے کی مذمت کی۔
یاد رہے کہ سپین خطے میں کشیدگی پیدا کرنے کے لیے اسرائیل پر کڑی تنقید کرنے والے ملکوں میں شامل ہے، خود سپین نے اکتوبر 2023ء میں اسرائیل کو اسلحہ دینے کا سلسلہ روک دیا تھا اور باقی دنیا سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ نہ دیں کہ وہ اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے لئے استعمال کرتا ہے۔