کیگری :(ویب ڈیسک ) پنجاب کو ہندوستان کے قبضے سے چھڑانے کیلئے ’ پنجاب انڈیپنڈنٹ ریفرنڈم ‘ کیلئے ووٹنگ آج کینیڈا کے شہر ’کیلگری ‘ہو رہی ہے۔
خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ سے قبل خالصتان کونسل کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ 28 جولائی کو کینیڈا کے شہر ’کیلگری ‘ہو رہی ہے ، کیلگری کے ٹاؤن سینٹر میں ووٹنگ بوتھ بنایا گیاہے ، ہمیں امید ہے کہ سکھ برادری کے تمام افراد بھاری افراد میں آ کر ووٹنگ کریں گے کیونکہ سکھ پنجاب کو آزاد کروانا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم جب بھی پنجاب میں اپنا حق مانگتے ہیں تو ہم پر تشدد کیا جاتاہے ،ہماری نسل کشی کی جارہی ہے ، پنجاب نے اگر اپنے کسانوں اور نوجوانوں کو بچانا ہے تو اس کا صرف ایک ہی حل ہے اور وہ پنجاب کی آزادی ہے ، کیلگری میں سینٹر کو شہیدوں کے نام پر رکھا گیاہے ، جنہوں نے اپنے دیش کو آزاد کروانے کیلئے قربانیاں دیں۔
ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو کا کہنا تھا کہ ہم ریفرنڈم کے قانونی اور پرامن طریقے کا استعمال کرتے ہوئے آزادی لے رہے ہیں جوکہ جمہوری عمل ہے ، اب بھارتی سرکار نے سکھوں پر امریکہ اور کینیڈا میں حملے کروانا شروع کر دیئے ہیں، سکھ رہنما کی قتل کی سازش کو امریکی حکومت نے ناکام بنا دیاہے ، یہ ثابت ہو رہاہے کہ بھارتی سرکار سکھوں کو حق نہیں دینا چاہتی ۔
خالصتان ریفرنڈم کے لیے اتوار کو میونسپل پلازہ میں ہونے والی ووٹنگ سے قبل یہاں ایک انٹرویو میں امریکہ میں مقیم ڈاکٹر نے کہا کہ مودی حکومت خالصتان کے قیام کے لیے ہزاروں سکھوں کی سرگرم مہم دیکھ کر پریشان ہے، انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ڈیتھ اسکواڈ آپریٹر نکھل گپتا اور کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے شواہد، ساتھ ہی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے سکھوں کے خلاف جھوٹے دہشت گردی کے الزامات اور دھمکیاں، سکھوں کے خلاف بین الاقوامی دہشت گردی میں بھارت کے کردار کو ظاہر کرتے ہیں۔
گپتا اس وقت امریکی تحویل میں ہے اور سکھوں کے حقوق کی تنظیم (SFJ) کے رہنما گورپتونت سنگھ پنو کو قتل کرنے کے لیے قاتلوں کی خدمات حاصل کرنے کے الزام میں مقدمے کا منتظر ہے۔
ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو جو تقریباً 50 سال سے خالصتان مہم میں فعال ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی دباؤ کے باوجود، کینیڈا اور امریکہ دونوں جمہوری اصولوں کے پابند ہیں اور سکھوں کے بارے میں بھارت کے ارادوں سے آگاہ ہیں۔