تل ابیب : (ویب ڈیسک) اسرائیلی وزیر ایتمار بین گویر کے بیٹے نے جوبائیڈن کو ’الزائمر‘ کا مریض قرار دے دیا۔
اسرائیل کے انتہا پسندی کی شہرت والے وزیر برائے سلامتی امور کا بیٹا بھی باپ کے نقش قدم پر امریکی صدر کا ناقد نکلا۔ بین گویر نے حالیہ دنوں میں مغربی کنارے کے چار یہودی آباد کاروں پر تشدد پسندی اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے باعث پابندیوں کا نشانہ بنائے جانے پر جوبائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ٹرمپ کی تعریف کی اور کہا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو اسرائیل کے ساتھ معاملہ مختلف ہوتا۔
ایتمار بین گویر نے اپنی تنقید میں یہ بھی کہا کہ جوبائیڈن نے اسرائیل کی مدد کرنے کے بجائے غزہ میں انسانی بنیادوں پر امدداد کے معاملات پر زیادہ زور دیا، تاہم وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ جنگ میں امریکی مدد کی تعریف کی اور کہا امریکہ نے ہماری بھرپور مدد کی ہے۔
اب بین گویر کے بیٹے شوویل بین گویر نے بھی اپنے غم و غصے کا اظہار امریکہ کے 81 سالہ صدر جوبائیڈن کو الزائمر کا مریض کہہ کر اور ان کے بڑھاپے کا مذاق اڑا کر کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر کے بیٹے نے اس بیماری کو سوشل میڈیا پر جوبائیڈن سے منسوب کیا ہے اور سوشل میدیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا یہ ضروری ہے کہ لوگوں میں آگاہی عام کی جائے کہ الزائمر کی بیماری سے ذہنی تنزل ہوجاتا ہے اور یادداشت متاثر ہوتی ہے۔
بعد ازاں بین گویر کے بیٹے کی ایکس پر لگی ہوئی پوسٹ ہٹا دی گئی جبکہ اسرائیلی وزیر نے معذرت کرتے ہوئے لکھا میرے محبوب بیٹے نے بہت سنگین غلطی کی ہے اور میں اس کے ساتھ گہرا عدم اتفاق کرتا ہوں۔