تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس نے غزہ کی پٹی میں قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ایسے مطالبات پیش کیے ہیں جنہیں ہم قبول نہیں کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا کہ شرائط پچھلے معاہدے کی طرح ہونی چاہئیں، جس میں گذشتہ نومبر میں جنگ بندی کے دوران ایک اسرائیلی کے بدلے تین فلسطینیوں کی رہائی شامل تھی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کو مکمل فتح حاصل ہوگی اور جنگ کی وجہ سے فلسطینی حماس تحریک اور ایران کی حمایت یافتہ دیگر تنظیموں کے لیے مہلک دھچکا ہوگا۔
ان کے دفتر کے مطابق نیتن یاہو نے فوج کے کمانڈروں کے سامنے کہا کہ مکمل فتح برائی کے محور کو ایک مہلک دھچکا دے گی، جو یقینا ایران، حزب اللہ، حوثی اور حماس پر مشتمل ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فتح کے بغیر بے گھر (اسرائیلی) اپنے گھروں کو واپس نہیں جائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اگلا قتل عام صرف وقت کی بات ہے، اگر جنگ روکی گئی تو ایران، حزب اللہ اور دیگر لوگ یہاں جشن منائیں گے اور اور مشرق وسطیٰ میں تباہی مچائیں گے۔
دریں اثناء حماس کے رہنما محمود مرداوی نے کہا ہے کہ حماس کو پیش کردہ مجوزہ جنگ بندی کا معاہدہ ابھی زیرِ غور ہے اور جلد ہی اس کا جواب دیا جائے گا۔