واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل یا غزہ میں لڑاکا فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
عرب میڈیا کے مطابق معروف غیرملکی نیوزچینل کے ساتھ انٹرویو میں امریکی نائب صدر نے کہا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلنے سے روکنے پر اپنی کوششوں پر توجہ دے رہا ہے ، ہم کسی بھی طرح سے یہاں کوئی جنگی فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ " اسرائیل کو ڈکٹیشن نہیں دیتے کہ اسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے "۔
عرب میڈیا کے مطابق غیر ملکی نیوزچینل نے امریکی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکی میرین کور کی کوئیک ری ایکشن فورس مشرقی بحیرہ روم کی طرف بڑھ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :7 اکتوبر سے پہلے کی پوزیشن پر واپسی نہیں ہو سکتی : اسرائیل
معروف امریکی چینل نے دو عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ 26ویں میرین ایکسپیڈیشنری یونٹ بحری جہاز یو ایس ایس باتان پر سوار ہے وہ حالیہ ہفتوں میں مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں کام کر رہا تھا، لیکن اس نے ہفتے کے آخر میں نہر سویز کی طرف اپنا راستہ بنانا شروع کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن سے بات کی ہے جبکہ اسرائیل نے غزہ پر اپنی جنگ کے دوران زمینی دراندازی کا دائرہ بڑھا دیا ہے ۔
دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ غزہ میں آپریشن کے دوران ہزاروں فلسطینی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ، امریکا نے شہریوں کے تحفظ کی حمایت پر زور دیا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلیوں کو شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات کرنے چاہییں۔