غزہ : (ویب ڈیسک ) غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے ایک روز پہلے دنیا میں آنے والا بچہ بھی شہید ہوگیا۔
غزہ میں صہیونی افواج کی بمباری سے ہر روز دل دہلا دینے والے واقعات سامنے آرہے ہیں ، بمباری میں شہید ہونے والے شیر خوار بچوں کی تصاویر نے انسانی ضمیر کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اتوار کے روز ایک دن کا بچہ بھی شہید ہوگیا، فلسطینی صحافی نے سوشل میڈیا پر نومولود کی کفن میں لپٹی تصویر جاری کی.
انہوں نے بتایا کہ یہ بچہ عدی ابومحسن ایک روز قبل اس دنیا میں آیا اور برتھ سرٹیفکیٹ جاری کئے جانے سے قبل ہی اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :عالمی اداروں کا غزہ میں ہسپتال خالی کروانے کے اسرائیلی اعلان پر اظہار تشویش
غزہ سے کئی شیر خوار بچوں کی میتیں اٹھائے فلسطینیوں کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں، ایک والد اپنے دو شیر خوار بچوں کی میتیں اٹھائے میڈیا کو بیان دے رہا ہے جس میں وہ کہتا ہے کہ اسرائیلی فوج کا مقصد بچوں کا قتل عام کرنا ہے ، غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی بدتر ہوچکی ہے۔
غزہ میں کام کرنے والی عالمی انسانی امدادی تنظیموں نے اسرائیل کی بمباری کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیا ہے۔
ادھر عالمی ادارہ صحت اور دیگر امدادی اداروں کی جانب سے القدس ہسپتال کو خالی کروانے کے اسرائیلی اعلان پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
فلسطینی وزرات صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 9ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، غزہ میں 7اکتوبرسے اب تک ساڑھے تین ہزار سے زائد بچوں کو شہید کیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں لاپتا ہیں ۔