ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روس نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی افواج یوکرین کے شہر باخموت کے 75 فیصد سے زیادہ حصے پر کنٹرول رکھتی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ماسکو میں تعینات علاقائی رہنما ڈینس پشیلین نے کہا ہے کہ میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ شہر کا 75 فیصد سے زیادہ حصہ ہماری اکائیوں کے کنٹرول میں ہے۔
باخموت میں 13 ماہ کی جنگ سب سے خونریز جنگ رہی ہے جس کا موازنہ پہلی جنگ عظیم سے کیا جاتا ہے کیونکہ دونوں طرف سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے۔
ڈینس پوشیلن کی جانب سے ٹیلی گرام پر مبینہ طور پر یوکرینی شہر کا دورہ کرتے ہوئے فوٹیج بھی شیئر کی گئیں جہاں گزشتہ موسم گرما سے لڑائی جاری ہے۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پوشیلن ایک عمارت میں روسی فوجیوں سے ملاقات کر رہے ہیں تاہم، غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ یہ واقع ہی باخموت کا علاقہ ہے۔
The Russian-installed head of the Moscow-controlled part of Ukraine s Donetsk region said that Russian forces controlled more than 75% of the besieged city of Bakhmut.#RussiaUkraineCrisis #RussiaUkraineWar #Ukraine #Russia pic.twitter.com/eBYN7KN9oi
— Malik Hassan (@mlikhasan) April 11, 2023
رپورٹس کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ باخموت پر قبضے سے یوکرین میں مستقبل میں حملوں کے امکانات کھل جائیں گے جبکہ کیف اور مغرب کا کہنا ہے کہ اب تباہ شدہ شہر روس کے لیے صرف علامتی اہمیت رکھتا ہے۔
دوسری جانب یوکرین نے 100 یوکرینیوں کے بدلے 106 روسی جنگی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے جس کی تصدیق دونوں ممالک کی جانب سے کی گئی ہے۔
ٹیلی گرام کی ایک پوسٹ میں، یوکرین کے صدارتی معاون اینڈری یرماک نے کہا کہ رہائی پانے والے یوکرینیوں میں جنوب مشرقی شہر ماریوپول اور اس کے ازووسٹل سٹیل پلانٹ کے سپاہی بھی شامل ہیں، جنہیں جنگ کے ابتدائی مہینوں میں پکڑا گیا تھا۔
روسی میڈیا نے وزارت دفاع کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 10 اپریل کو مذاکراتی عمل کے نتیجے میں 106 روسی فوجیوں کو کیف حکومت کے زیر کنٹرول علاقے سے واپس لایا گیا ہے جو وہاں موت کے خطرے میں تھے۔
وزارت دفاع کے مطابق روسی جنگی قیدیوں کو ماسکو بھیجا جائے گا، جہاں ان کا طبی علاج کیا جائے گا۔