وارسا : ( ویب ڈیسک ) یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی سرکاری دورے پر پولینڈ پہنچ گئے جہاں انہوں نے پولش صدر اندریز ڈوڈا کے ساتھ ملاقات کی اور روس کیخلاف جنگ میں حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یوکرینی صدر زیلنسکی کا یہ پولینڈ کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔
زیلنسکی کا دورہ ایسے وقت میں ہوا جب پولش وزیر زراعت نے سستے یوکرینی اناج کے بارے میں کسانوں کی شکایت پر استعفیٰ دیا ہے، پولینڈ اس حوالے سے مظاہروں کی ایک لہر کی لپیٹ میں بھی ہے کہ یوکرینی اناج پولش اناج کی مارکیٹ کی قیمت کو کم کر رہا ہے اور کسانوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کو مدد فراہم کرنی چاہیے۔
زیلنسکی نے اپنے دورے کے دوران اس مسئلے پر بھی توجہ دی اور کہا کہ وہ جلد ہی ایسے فیصلوں کی توقع رکھتے ہیں جو کسانوں کے غصے کو کم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک راستہ نکال لیا ہے، مجھے یقین ہے کہ آنے والے دنوں اور ہفتوں میں ہم بالآخر تمام مسائل کو حل کر لیں گے کیونکہ پولینڈ اور یوکرین جیسے قریبی شراکت داروں اور حقیقی دوستوں کے درمیان کوئی سوال، کوئی پیچیدگیاں نہیں ہو سکتیں۔
دوسری جانب پولینڈ کے صدر اندریز ڈوڈا کا کہنا تھا کہ پولینڈ یوکرین کو کل 14 سوویت ڈیزائن کردہ MiG-29 لڑاکا طیارے فراہم کرے گا تاکہ اسے کریملن کے حملے کو پسپا کرنے میں مدد ملے اور روس نے یوکرین میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے جس کی سزا ملنی چاہیے۔
ڈوڈا نے اپنے یوکرینی ہم منصب کو پولینڈ کے اعلیٰ ترین اعزاز آرڈر آف دی وائٹ ایگل سے بھی نوازا۔
زیلنسکی نے ایوارڈ حاصل کرنے پر کہا کہ آپ ہمارے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، اور ہم اس کے لیے شکر گزار ہیں۔