نئی دہلی : (ویب ڈیسک ) بھارتی ریاست اتر پردیش میں 2020 میں قتل ہونے والے پولیس اہلکار کے قتل کا مقدمہ، تین ساتھی اہلکاروں کیخلاف درج کرلیا گیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اتر پردیش کے میرٹھ ضلع میں تعینات تین پولیس کانسٹیبلوں کے خلاف منگل کے روز اپنے 25 سالہ ساتھی کو مارنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔
خیال رہے کہ یہ معاملہ 9 دسمبر 2020 کا ہے ، جب مراد آباد کے بدھی بہار کے رہنے والے 25 سالہ کانسٹیبل پون کمار کو امروہہ ضلع ، گجرولا قصبے کے علاقے رجب پور میں مبینہ طور پر اس کے تین ساتھیوں نے قتل کر دیا تھا۔
پون کمار میرٹھ میں تعینات تھے، اس کے والد منوہر سنگھ کے مطابق، تینوں ملزمان جن کی شناخت منوج کمار، سچن کمار اور راہول کمار کے طور پر کی گئی ہے ، پون کو "پارٹی میں شرکت" کے بہانے گجرولا لے گئے اور وہاں اس کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔
ایک مقامی نے پون کے والدین کو اطلاع دی ، جنہوں نے اسے مراد آباد کے ایک میڈیکل کالج میں پہنچایا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے ۔
پون کے والد نے الزام لگایا کہ انہوں نے ملزم کے خلاف رجب پور تھانے میں شکایت درج کروائی تھی لیکن پولیس نے اس معاملے میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا۔
اہل خانہ کے کیس میں شکایت درج کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی ،گزشتہ روز عدالت کے حکم کے بعد پولیس نے کانسٹیبل منوج، سچن اور راہول کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
امروہہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل پون کمار کی دو سال قبل موت ہو گئی تھی، ہم نے مقامی عدالت کے حکم کی بنیاد پر تین کانسٹیبلوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔