کیف: (ویب ڈیسک) روس نے یوکرین کے یوم آزادی پر ریلوے سٹیشن پر حملہ کر دیا جس کے باعث دو بچوں سمیت 25 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین میں حکام نے کہا ہے کہ ملک کے یوم آزادی کے موقع پر مشرقی یوکرین میں روسی میزائل حملے میں 25 شہری چل بسے اور ایک مسافر ٹرین کو آگ لگ گئی۔ مرنے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں جن کی عمریں گیارہ اور چھ سال ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے جذباتی وڈیو خطاب میں یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ روسی راکٹ مشرقی یوکرین میں ٹرین سے ٹکرائے، روس کے حملے نے یوکرین کو دربارہ جنم دیا ہے، ہم روسی فوج کو یوکرین سے مکمل طور پر نکال دیں گے۔
زیلنسکی نے کہا کہ راکٹ مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک سے تقریباً 145 کلومیٹر (90 میل) مغرب میں واقع چیپلین قصبے کے اسٹیشن پر ٹرین سے ٹکرائے۔ امدادی کارکن کام کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
یوکرین کی صدارتی انتظامیہ کے نائب سربراہ اور زیلنسکی معاون کیریلو تیموشینکو نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک پیغام میں کہا کہ حملے میں ایک 11 سالہ بچہ بھی ہلاک ہوا۔
معاون نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ روسی افواج نے چیپلین پر دو بار گولہ باری کی، پہلے حملے میں ایک لڑکا مارا گیا جب ایک میزائل اس کے گھر پر لگا، اور 21 افراد بعد میں اس وقت مارے گئے جب راکٹ ریلوے اسٹیشن پر گرے اور ٹرین کی پانچ بوگیوں کو آگ لگ گئی۔