سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں سال نو کے موقع پر مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دوران مندر میں بھگدڑ مچ جانے سے 12 افراد چل بسے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعہ ہفتے کی شب 3 بجے مقبوضہ کشمیر کے سب سے مقدس سمجھے جانے والے مندر ویشنو دیوی میں اس وقت پیش آیا جب چاروں اطراف تاریکی چھائی ہوئی تھی۔
ایک عینی شاہد نے ٹیلی فون کال پر بتایا کہ لوگ ایک دوسرے کے اوپر گرے پڑے تھے اور یہ اندازہ لگانا مشکل تھا کہ کس کا ہاتھ یا ٹانگ کس کے ساتھ پھنسی ہوئی ہے۔ واقعہ پیش آنے کے آدھے گھنٹے بعد جب ایمبولینس آئی تو میں نے ان کیساتھ ملکر 8 لاشوں کو اٹھایا، خوش قسمتی سے میں زندہ ہوں لیکن واقعے کے دوران جو میں نے دیکھا اس کا عکس ذہن میں موجود ہے۔
اے ایف پی کے مطابق لاکھوں کی تعداد میں ہندوؤں کے مذہبی مقامات ہندو اکثریتی شہروں، ٹاؤن، گاؤں اور شمالی میں واقع جنگلوں اور ہمالیہ کے دور دراز علاقوں میں قائم ہیں۔
ان میں سے کئی مقامات انتہائی مقدس سمجھے جاتے ہیں اور نریندرا مودی کی ہندو قوم پرست حکومت نے ان مقامات تک آسان رسائی اور ان کے بنیادی ڈھانچے پر بھاری رقم خرچ کی ہے۔
کورونا وبا سے قبل روزانہ تقریباً ایک لاکھ عقیدت مند ایک مشکل راستہ طے کر کے مندر ویشنو دیوی پر حاضری دیتے تھے۔