طالبان بزور طاقت اقتدار پر قابض ہوئے تو افغانستان تنہا رہ جائے گا: انتھونی بلنکن

Published On 28 July,2021 06:12 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ طالبان بزور طاقت افغانستان میں اقتدار پر قابض ہوئے اور عوام کے حقوق کا احترام نہ کیا تو افغانستان تنہا رہ جائے گا۔

نئی دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسا افغانستان جو اپنے عوام کے حقوق کا احترام نہیں کرے گا جو اپنے عوام کے خلاف مظالم کے گا ایک تنہا ملک ہو گا۔ حالیہ ہفتوں میں طالبان کارروائیوں کے دوران مظالم کی اطلاعات تشویشناک ہیں۔ ایسی اطلاعات طالبان کی ملک کے حوالے سے نیت کا کوئی اچھا تاثر پیش نہیں کرتیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا بہت حد تک افغانستان میں افغان حکومت کی مدد میں مصروف عمل رہے گا اور ہم مختلف شعبوں میں مدد فراہم کر رہے ہیں جن میں سکیورٹی فورسز کی مدد بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ہم افغانستان میں بامعنی مذاکرات اور تنازعے کے پر امن حل کے لیے فریقین کے ساتھ سفارتی کوششون میں بھی شامل رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان جنگ سے پاکستان کا کوئی واسطہ نہیں، کسی تنازع کا حصہ بھی نہیں بن سکتے: وزیراعظم عمران خان

 

ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے باور کرایا کہ وہ بین الااقوامی طور پر قبولیت چاہتے ہیں اور افغانستان کے لیے عالمی حمایت کے خواہاں ہیں۔ شاید وہ چاہتے ہیں کہ ان کے رہنماؤں کو دنیا بھر میں پابندیاں اٹھانے کے بعد آزادی سے سفر کرنے کی اجازت دے دی جائے لیکن ملک پر بزور طاقت قبضہ کرنا اور عوام کے حقوق کے خلاف ورزی کرنا وہ راستہ نہیں جس سے یہ مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔صرف ایک راستہ ہے جو کہ میز پر تنازعات کو پر امن انداز میں حل کرنا ہے۔ ایسا افغانستان جس کی حکومت میں سب شامل ہوں اور اس میں تمام لوگوں کی نمائندگی شامل ہو۔

اس سے قبل چین نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین مشرقی ترکستان اسلامی پارٹی کو استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں، جس کے جواب میں افغان طالبان نے چین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو دوسرے ملک کے خلاف سازشوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔