کابل: (دنیا نیوز) افغان حکومت کا 10 رکنی وفد طالبان سے مذاکرات کے لیے دوحہ پہنچ گیا، کابل ائیرپورٹ پر سابق صدر حامد کرزئی نے وفد کو رخصت کیا۔ اُدھر افغان صوبے کاپیسا کے ڈپٹی گورنر طالبان کے ساتھ لڑائی میں مارے گئے۔
افغانستان میں لڑائی، امن کی کوششیں ایک ساتھ جاری ہیں، افغان حکومت کا 10 رکنی وفد طالبان سے مذاکرات کے لیے دوحہ پہنچ گیا، وفد میں عبد اللہ عبد اللہ، محمد کریم خلیلی، عطا نور محمد، معصوم استانکزئی شامل ہیں۔
کابل ائیرپورٹ پر وفد کو رخصت کرتے ہوئے سابق صدر حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ وفد کو طالبان سے مذاکرات کے لیے فیصلہ کن اختیارات دیے گئے ہیں۔
وفد کے سربراہ عبد اللہ عبداللہ نے کہا کہ وفد پورے افغانستان کی نمائندگی کرتا ہےاور انہیں مستقل امن کا موقع نظر آرہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: فوج، طالبان کے درمیان جھڑپ کے دوران بھارتی صحافی مارا گیا
افغان صوبے کاپیسا میں طالبان اور افغان فورسز کی شدید لڑائی جاری ہے، صوبے کے ڈپٹی گورنرعزیز الرحمان لڑائی کے دوران جاں بحق ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے کاپیسا کے دو اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔
قندھار میں بھی سپن بولدک اور دیگر علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کے لیے افغان فورسز ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔