واشنگٹن: (ویب ڈیسک) اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے غزہ کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے، ڈر ہے کہ اس سے بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے لیکن امریکا نے مطالبات کے باوجود جنگ بندی کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ عالمی ادارے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا سمیت پانچ مستقل اراکین ہیں جن کے پاس ویٹو کا حق ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک اور ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن ممالک کی جانب سے غزہ کی صورتحال کے پیش نظر جنگ بندی کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔
تاہم امریکا نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرانس کی جانب سے پیش ک گئی قرارداد کو اپنی حمایت دینے سے انکار کر دیا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر سیز فائر کیا جائے۔
سلامتی کونسل میں امریکا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم واضح طور پر بارہا کہہ چکے ہیں کہ پرتشدد واقعات کے خاتمے کیلئے ہماری کوششیں سنجیدہ سفارتکاری پر مرکوز ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکا کسی بھی ایسے مطالبے یا اقدام کی حمایت نہیں کرے گا جس سے کشیدگی میں کمی کیلئے کی جانے والی کوششوں کی حوصلہ شکنی ہو۔