ٹوکیو: (دنیا نیوز) جاپان نے فوکو شیما ایٹمی پلانٹ کا آلودہ پانی سمندر میں گرانے کا فیصلہ کر لیا، جنوبی کوریا اور چین نے جاپان کے فیصلے کو ماحولیات کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔ سیول نے جاپانی سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فوکو شیما ایٹمی پلانٹ کا کیمیائی آلودہ پانی سمندر میں گرانے کا فیصلہ کیا ہے، جاپان کے اس فیصلے پر خطے کے ممالک چین اور جنوبی کوریا نے احتجاج کیا ہے۔
2011 کے سونامی میں تباہ ہونے والے فوکوشیما پلانٹ کایورینیم سے آلودہ ایک ملین ڈن پانی کنٹینروں میں بند کرکے سٹور کیا گیا تھا، ٹوکیو نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ پانی سمندر میں بہا کرپاور پلانٹ کا ایریا کھول دینا چاہیے۔
بیجنگ اور سیول اس فیصلے کو ماحولیات کے لیے خطرناک قرار دیتے ہیں، سیول نے جاپانی سفیر کو بلا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔
چینی وزار ت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹوکیو کو کسی بھی فیصلے سے پہلے خطے کے ممالک کو اعتماد میں لینا چاہیے اور ایٹمی آلودہ پانی سمندر میں بہانے سے پہلے اس کے اثرات کا جائزہ لینا چاہیے۔