کابل: (ویب ڈیسک) افغان طالبان کے نائب سربراہ ملا عبد الغنی برادر نے بائیڈن انتظامیہ کو انتباہی انداز میں کہا ہے کہ اگر امریکا نے فوجی واپس نہ بلائے تو پھر اہم فیصلہ کریں گے۔
افغان میڈیا کے مطابق افغان طالبان کے نائب سربراہ نے انٹریو میں کہا ہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا کے ساتھ ہونے والا امن معاہدہ ابھی تک مثبت سمت میں جارہا ہے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا اس معاہدے کے مطابق امریکا نے 14 مہینے کے اندر تمام افواج واپس بلانی ہیں، ابھی تک امریکا 5 ملٹری بیس خالی کرچکا ہے اور فوجیوں کی تعداد 8600 تک کم ہوگئی ہے۔
ملا عبد الغنی برادر نے کہا کہ فوجیوں کے انخلا کا عمل جاری ہے تاہم غیر ملکی افواج کا مقررہ وقت پر افغانستان سے انخلا مکمل نہ ہونے کی صورت میں ہمیں اہم اور ضروری فیصلے کرنا پڑیں گے۔
انہوں نے افغان حکومت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی جلد از جلد عمل میں لائی جائے تاکہ مذاکرات کا راستہ ہموار ہوسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر صدارتی الیکشن کے فاتح جوبائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا ہے جس کے بعد جو بائیڈن کی جانب سے جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص افغانستان کے لیے نئی پالیسی کا اعلان بھی متوقع ہے۔