سرینگر: (ویب ڈیسک) بھارت نے معصوم کشمیری خاندان پر ظلم کی انتہا کر دی اور فیک انکاؤنٹر میں تین کشمیریوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شہید کشمیریوں کے اہل خانہ نے بتایا کہ 18 سالہ ابرار کھٹانہ، 21 سالہ امتیاز احمد اور 25 سالہ ابرار احمد 16 جولائی کوکام کی تلاش میں سرینگر جانے کے لیے اپنے گھروں سے نکلے جس کے بعد ان سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
قابض بھارتی فوج نے کہا تھا کہ تین نوجوان 18 جولائی کو جھڑپ کے دوران مارے گئے ہیں۔
قابض فوج نے خود ہی ان کی تدفین بھی کر دی، بعد میں ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر دیکھیں تو ان کے اہل خانہ کو علم ہوا کہ ان کے پیارے شہید کیے جا چکے ہیں۔
اہل خانہ نے ثبوت کے طور پر شہداء کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف پاکستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں تین کشمیریوں کے ماروائے عدالت قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یہ تینوں کشمیری نوجوان مزدور تھے اور ان کا تعلق راجوری سے تھا۔ قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے شوپیاں میں ایک جعلی مقابلے میں انھیں شہید کیا۔
خیال رہے کہ رواں سال سے لے کر اب تک قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں 200 معصوم کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں حالیہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہندوتوا ایجنڈے کے تحت مودی سرکار کشمیریوں کی نسل کشی اور جائیدادوں کو تباہ کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہلاکتوں، تشدد، جبری گمشدگیوں اور جیلوں میں قید کرنے کی بھارتی کوششیں پہلے کامیاب ہوئیں اور نہ اب ہوں گی۔ غاصب مودی سرکار ایسے ہتھکنڈوں سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت نہیں بدل سکے گی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دنیا بھارتی ریاستگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دیکھے۔ بھارت کو کشمیریوں کے حقوق کا احترام کرنے کے لیے مجبور کیا جائے۔