کورونا وائرس: بھارت میں لاک ڈاؤن مزید دو ہفتے برقرار رکھنے کا فیصلہ

Last Updated On 01 May,2020 08:45 pm

نئی دہلی: (دنیا نیوز) دنیا بھر میں کورونا وائرس نے جہاں پنجے گاڑے ہوئے ہیں وہیں پر عالمی سطح پر اس وباء سے نمٹنے کے لیے مختلف ممالک لاک ڈاؤن اور کرفیو لگا رہے ہیں کئی ممالک میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کو نرم کیا جا رہا ہے تاہم بھارت نے ملک میں لاک ڈاؤن کو مزید دو ہفتے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جاپانی حکومت نے ملک میں ہنگامی حالت کو مزید ایک مہینے کے لیے بڑھانے کا عندیہ دیدیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ 4مئی کے بعد مزید 2 ہفتے لاک ڈاؤن جاری رہے گا، جہاں خطرہ کم ہوگا، وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی جائے گی،نئے احکامات کے تحت 17 مئی تک لاک ڈاؤن لاگو رہے گا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کا شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جس نے کورونا کی وبا کے پیش نظر سخت سفری پابندیاں عائد کیں۔ 25 مارچ کوشروع ہونے والے اس لاک ڈاؤن کے بعد ملک بھر میں ٹرینوں کی آمدورفت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ انڈیا میں کورونا وائرس سے اب تک 1100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دریں اثناء جاپان کے وزیرِ اعظم شینزو ایبے کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ ملک میں ہنگامی حالت کو مزید ایک مہینے کے لیے بڑھا دیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ اپنا حتمی فیصلہ ماہرین کے پینل کے مشورے سے کریں گے، جو کہہ رہے ہیں کہ اگرچہ ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے لیکن حالات ایسے نہیں ہیں جیسے وہ چاہتے ہیں۔ حالیہ ایمرجنسی کی مدت 6 مئی کو ختم ہو جائے گی۔

شینزو ایبے نے کہا کہ وہ اپنا فیصلہ پیر کو سنائیں گے۔ ہمارے شہریوں کی کوششوں کی وجہ سے ہم بہت زیادہ کیسز کو روک سکے ہیں اور ویسا نہیں ہوا جو ہم بیرون ممالک میں دیکھا گیا ہے۔ لیکن طبی حالت ابھی بھی مشکل رہے گی اور ہمیں قوم کے زیادہ تعاون کی ضرورت ہے۔

جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق 126 ملین کی آبادی والے ملک میں کووڈ۔19 کے 14 ہزار کیسز سامنے آئے ہیں اور اس سے 430 اموات ہوئی ہیں۔

بی بی سی کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران روس میں کورونا وائرس کے 7933 نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں جس کے بعد ملک میں متاثرین کی کل تعداد 114431 ہو گئی ہے۔ اس وبا کے پھوٹنے کے بعد روس میں ایک دن کے دوران کورونا وائرس کے نئے کیسز میں یہ ریکارڈ اضافہ ہے۔

ماسکو میں کورونا وائرس ہیڈ کوارٹر کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران 85 علاقوں سے 7933 نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ 96 اموات بھی ہوئی ہیں۔ روس میں اب تک کورونا وائرس سے 1169 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 13220 مریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔


مزید برآں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر کورونا وائرس پھیلانے کے الزامات دہراتے ہوئے نئے ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دے دی۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے کورونا وائرس پر چین سے ہونے والی لفظی جنگ کے بعد مختلف جوابی اقدامات کی تیاری کررہی ہے۔

امریکی صدر کی جانب سے کورونا وائرس کے معاملے پر چین کے ساتھ تلخی مزید گہری ہوگئی ہے جبکہ وائرس کے باعث ہزاروں امریکی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور لاکھوں متاثر ہوچکے ہیں۔

امریکی عہدیداروں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چین کے خلاف کئی اقدامات زیر بحث ہیں تاہم انہوں نے پہلے مرحلے میں طے کئے گئے اقدامات ظاہر کرنے سے گریز کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تجاویز ٹرمپ کی قومی سلامتی امور کی ٹیم اور خود صدر کی سطح پر طے نہیں ہوئی ہیں۔

چین پر نئی معاشی پابندیوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چین کو روکنے اور بری طرح نشانہ کیسے بنایا جائے، اس پر بات ہورہی ہے جبکہ چین سے پرسنل پروٹیکشن ایکوپمنٹ (پی پی ایز) کی درآمد کے باوجود واشنگٹن اپنے تعلقات میں سختی کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

ٹرمپ یہ واضح کرچکے ہیں کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں چین کے کردار پر انہیں تحفظات ہیں اور چین کے ساتھ معاشی معاہدوں پر یہ بات اولین ترجیح ہوگی۔

امریکی صدر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے ایک تجارتی معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت انہوں نے زیادہ برآمد کرنا تھا اور وہ کررہے ہیں لیکن اب وائرس کے بعد یہ بات ثانوی ہوگئی ہے کیونکہ وائرس کی صورت حال ناقابل قبول ہے۔