ابوظہبی: (ویب ڈیسک) امریکا ایران کشیدگی کے بعد متحدہ عرب امارات نے یمن سے اپنے فوجی دستے واپس بلا لیے۔
عرب میڈیا کے مطابق یواے ای نے گزشتہ تین ہفتوں میں اپنے کئی فوجی یمن سے واپس بلوائے،فوجی دستوں کی تعداد کے حوالے سے کوئی معلومات موصول نہ ہوسکیں۔
اماراتی کے سینئر سفارتی کام کا کہنا ہے کہ فوجی دستوں کی نقل وحمل ہو رہی ہے مگرمکمل واپسی نہیں ہوئی۔ یہ واپسی جنوبی عدن اور یمن کے مغربی حصوں سے واپسی ہوئی ہے، جن حصوں سے واپسی ہوئی ہے وہ عرب اتحاد کی افواج حوثی باغیوں کیساتھ لڑ رہے ہیں جن کو ایران کی حمایت حاصل ہے۔
تین سفارتکاروں نے غیر ملکی خبر رساں اداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان خلیج عمان میں جاری کشیدگی کے بعد حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنی کچھ افواج کو واپس بلایا جائے تاکہ اگر خلیج میں تنازع بڑھے تو فوراً رد عمل دیا جا سکے۔ ہم نے یمن سے فوج واپس بلائی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم نے ساری افواج یمن سے واپسی بلا لی ہے۔
یاد رہے کہ عرب اتحاد کی افواج 2015ء سے ایران نواز حوثی باغیوں سے لڑ رہے ہیں اس دوران یمن میں ہزاروں کی تعداد میں ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ عرب اتحاد حکومت کی بحالی کی لڑ رہی ہیں۔