جنگ ہوئی تو ایران کا خاتمہ ہو جائے گا: ڈونلڈ ٹرمپ

Last Updated On 21 May,2019 12:05 pm

تہران، نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دینگے۔ جنگ ہوئی تو ایران کا خاتمہ ہو جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی چینل فوكس نيوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران ایک طویل عرصے سے مسئلہ بنا ہوا ہے اور اوباما کا تہران کے ساتھ کیا جانے والا جوہری معاہدہ بھیانک تھا۔

ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا مگر جوہری ایران یا دھمکیاں دینے والا ایران بھی نہیں چاہتے۔ امریکی پابندیوں نے ایرانی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ایسا شخص نہیں ہوں کہ کسی ملک کے ساتھ جنگ شروع کی جائے کیونکہ جنگ شروع ہونے سے معیشت تنزلی کا شکار ہو جاتی ہے۔ جنگ کے دوران بہت سے لوگوں کی جانیں بھی جاتی ہیں۔

انٹرویو کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر ایران کو کہتا ہوں مذاکرات کے لیے ٹیبل پر آؤ۔ ایران کے پاس بات چیت کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔

 

دوسری طرف ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے جواد ظریف نے کہا کہ ٹیم بی کی جانب سے اکسائے جانے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو امید ہے کہ جو الیگزینڈر اور چنگیز خان سمیت دیگر ظالم حکمراں حاصل کرنے میں ناکام رہے، وہ اسے حاصل کر لیں گے، ایران تمام ظالموں کے خلاف ہزار سالوں سے کھڑا ہے جبکہ تمام ظلم کرنے والے ختم ہوچکے ہیں۔

 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایرانی صدیوں سے کھڑے ہیں جبکہ ہمارے مقابلہ میں جارحانہ عزائم دکھانے والوں کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ معاشی دہشت گردی اور نسلی تطہیر کے بیانات لگا کر ہمارا خاتمہ نہیں کیا جا سکتا۔

اُدھر عراق میں مقتدی الصدر کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ کے حق میں نہیں اور نہیں چاہتے کہ عراق کو اس جنگ میں جھونک کر اسے لڑائی کا میدان بنا دیا جائے۔

 

ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ہمیں قوم کے بڑوں کی جانب سے ایک سنجیدہ موقف کی ضرورت ہے تا کہ عراق کو اس گھمسان کی لڑائی سے دُور رکھا جا سکے جو ہر خشک و تر کو نگل لے گی۔

مقتدی الصدر کا کہنا ہے کہ عراقی عوام اس جنگ کی مذمت کریں اور جنگ میں عراق کو جھونکنے کے خلاف آواز اٹھائیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر عراق نے ایک سنجیدہ موقف نہ اپنایا تو پھر یہ جنگ عراق کا خاتمہ ثابت ہو گی۔